سوات: مدین واقعے میں ملوث 23 افراد گرفتار ، 9 رکنی جے آئی ٹی تشکیل

سوات: مدین واقعے میں ملوث 23 افراد گرفتار ، 9 رکنی جے آئی ٹی تشکیل

مدین میں ایک شخص کو مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں قتل کرنے کے واقعے میں ملوث 23 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کے خلاف تھانے پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ کا مقدمہ پہلے سے درج تھا۔ گرفتار افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث مزید افراد کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے ، دوسری جانب مدین واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا تھا کہ کچھ افراد نے بازار میں اعلان کیا کہ ایک شخص نے توہین مذہب کا ارتکاب کیا ہے اور پھر اس کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا، تاہم کچھ ہی دیر بعد سوات کے مشہور سیاحتی مقام مدین کی مساجد سے چند اعلانات کیے گئے جس نے لوگوں کو مشتعل کردیا۔ عینی شاہدین کے مطابق ہجوم نے پولیس اسٹیشن کا رخ کیا اور پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ مشتبہ شخص کو ان کے حوالے کردیں، پولیس کے انکار پر وہ زبردستی اسٹیشن میں داخل ہوئے جس پر پولیس اہلکار اپنی جان بچانے کے لیے وہاں سے بھاگ گئے، تاہم کشیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مزید نفری طلب کی گئی۔ سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہجوم کی جانب سے پولیس اسٹیشن کو آگ لگائی جارہی ہے، اور مشتبہ شخص پر پیٹرول جھڑک کر آگ لگائی جارہی ہے۔ مدین پولیس اسٹیشن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر محمد علی گنڈا پور نے کہا تھا ’ہم نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور اس حوالے سے معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں، ابتدائی طور پر دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، ایک مقتول کے خلاف اور دوسری تھانے میں گھسنے اور توڑ پھوڑ کرنے پر ہجوم کے خلاف در ج کی گئی ہیں۔ مدین کے ایس ایچ او اسلام الحق نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ تفتیش کا عمل ابھی جاری ہے اور اس کے بعد کوئی بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔ ایس ایچ او نے کہا تھا کہ مقتول کی شناخت محمد سلیمان کے نام سے ہوئی، جو سیالکوٹ کا رہائشی ہے اور اس نے اپنی شناخت سنی مسلمان کے طور پر کی تھی جب اسے تھانے لایا گیا تھا اور اس نے مبینہ فعل کے ارتکاب سے انکار کیا تھا، تاہم اس شخص کو لانے کے چند لمحوں بعد ایک ہجوم پولیس اسٹیشن پہنچ گیا۔ ایس ایچ او نے مزید کہا تھا کہ جب مجھے خطرہ محسوس ہوا تو میں نے اس شخص کو پولیس سرونٹ کوارٹر میں منتقل کیا لیکن ہجوم تھانے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا اور اسے تلاش کرنے کے بعد کوارٹر میں آیا اور اسے اپنے ساتھ لے گیا۔ سوات کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) ڈاکٹر زاہد اللہ خان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ مدین اور سوات میں صورتحال معمول پر اور پر امن ہے، ہم نے علاقے میں اضافی سیکیورٹی تعینات کر دی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق جے آئی ٹی 9 ارکان پر مشتمل ہے، ایس پی انویسٹی گیشن کمیٹی کے سربراہ ہوں گے ، دیگر ارکان میں ڈی ایس پی انویسٹی گیشن اپر سوات، ڈی ایس پی مدین، سی ٹی ڈی اور آئی بی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

CATEGORIES
TAGS
Share This

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )